تحریر مہتاب عزیز ہماری صحافت مسلسل رُو بہ زوال ہے۔ کبھی وہ بلندی تھی کہ صحافت کے افق پر سرسید احمدخان، مولانا محمد علی جوہر، غلام رسول مہر، عبدالمجید سالک اور ظفر علی خان جیسی عظیم ہستیاں دکھائی دیتی تھیں۔ بلکہ مولانا ابوالکلام آزادؒ اور مولانا مودودیؒ جیسے عبقری فخریہ صحافت کو اپنا پیشہ بتایا کرتے تھے۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ جیسے رہنماوں نے اخبار نکالے۔ اور اب یہ پستی ہے کہ یار لوگ اپنے کالے کرتوت چھپانے کےلیے چینل اور اخبارات شروع کرتے ہیں۔ الیکٹرونک میڈیا میں ریٹنگ کی دوڑ…
Read More