ثمینہ پیارا راولپنڈی کی رہائشی ہیں اور ہر روز نوکری کے سلسلے میں اسلام آباد تک سفر کرتی ہیں۔ وہ کئی برس تک بسوں اور ویگنوں میں دھکے کھاتی رہی ہیں اور آخرکار دیگر ہزاروں خواتین کی طرح روز ہراساں کیے جانے سے تنگ آکر انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ موٹرسائیکل چلائیں گی۔ ثمینہ کہتی ہیں کہ ہراساں کیے جانے کا سفر، بس سٹاپ سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔ ’جب آپ سٹاپ پر کھڑی ہوں تو کار یا بائیک والا آتا ہے، ہارن بجاتا ہے اور کہتا ہے…
Read More