عدالت کے احکامات پر اسلام آباد کے علاقے فیض آباد انٹرچینج پر 20روز سے جاری دھرنے کو ختم کرانے کے لیے پولیس کا آپریشن جاری ہے،پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتارکرلیا جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایک اہلکار شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
دھرنا مظاہرین کےخلاف پانچ سمت سے پیش قدمی کررہی ہے، پولیس اور ایف سی کے 8ہزار اہلکار آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ رینجرز اہلکار بھی پولیس اور ایف سی کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
مشتعل مظاہرین نے بارہ کہو کے مقام پر مری جانے والے راستے کو بند کردیاہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مظاہرین کے پتھراؤ سے شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے سر پر شدید چوٹ آئی۔اہلکار کو آئی ایٹ فور میں شہید کیا گیا۔
فیض آباد دھرنے کے مظاہرین کے پتھراؤ سے 67 سے زائد زخمیوں کومختلف اسپتالوں میں لایاگیا۔
پمز اسپتال کے ترجمان کے مطابق پمز میں لائے گئے زخمیوں اور متاثرین کی تعداد 58 ہو گئی، جن میں 26 پولیس اہلکار ،19 مظاہرین اور9 ایف سی اہلکار شامل ہیں۔
فیض آباد میں شدید شیلنگ کے باعث رہائشی اور دفاتر میں کام کرنے والے متاثر ہوئے ہیں جبکہ کئی متاثرین اسپتال لائے گئے۔
اسلام آباد انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق پولیس نے فیض آباد پل پر دھرنے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ واٹرکینن سے پانی مارکر دھرنا مظاہرین کےخیمے گرادیے گئے۔
پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کے باعث مظاہرین منتشر ہونے لگے۔ درجنوں افراد گرفتار کرلیے گئے جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔مظاہرین کی جانب سے غلیل کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈمشتاق نے بتایا کہ کارروائی کےاحکامات جاری کر دیے ہیں، کارروائی میں پولیس، رینجرزاور ایف سی کی بھاری نفری حصہ لے رہی ہے۔
آنسو گیس کی شیلنگ کی جارہی ہے، جس کے بعد ہر جانب آنسو گیس کا دھواں ہی دھواں نظر آرہا ہے۔ شیلنگ کے باعث مری روڈ پر واقع اسکول خالی کرالیے گئے۔
پولیس کی آنسو گیس شیلنگ کے نتیجے میں گیس کے مرغولوں نے دھرنا مظاہرین کے پنڈال کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔
آنسو گیس سے مظاہرین منتشر ہونا شروع ہوگئے ہیں جبکہ پولیس نے گرفتاریاں بھی شروع کردی ہیں۔
آپریشن کی نگرانی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی کی جارہی ہے۔
آپریشن سے قبل فیض آباد میں پولیس ایف سی کےتازہ دم دستےآئی ایٹ پل کےقریب اور فیض آبادبھی پہنچ گئے تھے، پانی کی توپ اور واٹر ٹینکرز بھی دھرنےکے قریب پہنچا دیے گئے تھے۔
ممکنہ گرفتاریوں کےلیےقیدیوں کی گاڑیاں فیض آبادکےقریب پہنچ گئیں، ایمبولینسز بھی دھرنے کے مقام کے قریب پہنچا دی گئیں۔
اس سے قبل فیض آباد کےقریب دھرنے کے شرکاء نے پولیس وین پر پتھراؤ کیا، پتھراؤ کےباعث پولیس پیچھےہٹ گئی، مظاہرین نے خوب نعرےبازی کی۔
راول پنڈی میں فیض آباد کے علاقے کو پولیس نے پہلے ہی مکمل خالی کرالیا ہے، علاقے میں مارکیٹیں بنداوربس اڈےخالی کرلیےگئے ہیں جبکہ غیر متعلقہ افراد کاداخلہ بھی بندکردیاگیا۔
دھرنا ختم کرنے کے لیے کسی ممکنہ آپریشن کے نتیجے میں ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے اور توڑ پھوڑ سے بچنے کے لیے مری روڈ پر بھی پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔
ادھر کراچی میں بھی نمائش چورنگی پر بھی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور پولیس کی نفری پہنچ گئی ہے، مذہبی جماعت لبیک یارسول کا ایم اے جناح روڈ پر دھرنا آج بھی جاری ہے
خبر: جنگ