اسلام آباد میں پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف آپریشن شروع، بلیو ایریا کے علاقے میں شدید فائرنگ کی اطلاعات، آنسو گیس کی بھی شدید شیلنگ۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس، پنجاب پولیس اور رینجرز نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے مظاہرین کیخلاف گرینڈ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ آپریشن میں ڈیڑھ ہزار سیکورٹی اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد کے بلیو ایریا اور ملحقہ علاقوں میں لائٹس بند کر کے آپریشن شروع کیا گیا، آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کی گئی، آنسو گیس کی بھی شدید شیلنگ کی جا رہی ہے، علاقے سے شدید چیخ و پکار کی آوازیں آ رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران ساڑھے 400 سے زائد مظاہرین گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
آپریشن کے دوران وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی اطلاعات بھی سامنے آئیں تاہم سرکاری ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکورٹی فورسز نے آپریشن کے ذریعے ڈی چوک اور بلیو ایریا کو مظاہرین سے خالی کروا لیا۔ جبکہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے تحریک انصاف کی قیادت کے کنٹینر کو بھی آگ لگا دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے علی امین گنڈاپور اور بشرٰی بی بی کا تعاقب کیا جا رہا ہے، دونوں رہنماوں کو گرفتار کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کی شامل کو خبریں سامنے آئی تھیں کہ حکومت تحریک انصاف کے مظاہرین کے خلاف رات کی تاریکی میں آپریشن کرنے پر غور کر رہی ہے۔ جبکہ اس سے قبل وزیرداخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج میں کس طرح کے لوگ کس طرح کی کاروائی کررہے ہیں ، یہ سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے، ان کے پرامن احتجا ج کو بھی آپ لوگوں نے دیکھ لیا ہے۔
میں دو باتیں کروں گاکہ ان کی کوشش تھی کہ کسی نہ کسی طریقے سے لاشیں گریں، وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق ہم نے علاقے کو بھی کلیئر رکھنا ہے اور جانی نقصان بھی نہیں ہونے دینا۔ پی ٹی آئی نے احتجاج کیلئے آنا تھا وہ آگئے، واضح کردوں کہ ان سے مذاکرات کا سلسلہ نہ شروع ہوگا، نہ مذاکرات ہوں گے۔احتجاج یا دھرنے والے مذاکرات کی بالکل بھی توقع نہ کریں، دو دنوں میں جو مالی جانی نقصان ہوا اس کی ذمہ دارایک عور ت ہے جس کا نام میں بتا دیا ہے، بلکہ سارے فساد کا ذمہ دار وہ عورت ہے، جو بھی ممکن ہوا اس کیخلاف بھی کاروائی کریں گے۔