پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے کہ فوج کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیئے

Loading

 پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے کہ فوج کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیئے، فوج نے آئینی حدود میں رہنے کا حلف اٹھایا ہے، اداروں کا سیاست میں کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے کہ فوج کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیئے آئینی حدود میں رہے، فوج نے حلف اٹھایا ہے کہ سیاست میں حصہ نہیں لیں گے، اس لیے ان کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیئے، آئین کی بالادستی اور عمرانی معاہدے پر عملداری کرنی ہے۔

ریٹرننگ افسرا ن پر غلبہ پاکر کس نے فارم 45کو فارم 47میں منتقل کیا؟لہذا واپسی بھی ادھر سے ہوگی ،کچھ لوگوں نے ماضی سے نہیں سیکھا کچھ نے سیکھا ہے۔

عمران خان نے ماضی کی سیاست سے سیکھا ہے کہ کسی کی بیساکھیوں پر حکومت نہیں بنائیں گے، اتحادی حکومت بھی نہیں بنائیں گے۔ میں نے پیپلزپارٹی کیوں چھوڑی تھی؟ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو عوامی سیاست کرتے تھے ، اب پیپلزپارٹی کی قیادت پاور سیاست میں ہے، میں نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کا حصہ مت بنیئے گا، کیونکہ پیپلزپارٹی کا نظریاتی کارکن شریفوں کو بالکل پسند نہیں کرتا، یہ ضیاء الحق کی کوکھ سے جنم لینے والے ہیں، یہ بھٹو کے قاتل تصور ہوتے ہیں، گندی تصاویر پھینکتے تھے، بوٹ پالش کرنے میں بھی شریفوں کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔

دوسری جانب سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب خان نے پارٹی آفس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی اسلام آباد، ایف آئی اے حکام اور سی ڈی اے حکام پر ڈکیتی کا پرچہ دیں گے، آج دفتر ڈی سیل ہونے پر صورتحال کا جائزہ لیا ہے، دفتر سے ٹی وی ، کمپیوٹر کیمرے اور دستاویزات چوری کرکے لے گئے ہیں، دفتر کی صورتحال دیکھ کر لگا جیسے کوئی قلعہ فتح کرلیا گیا ہے۔ راؤف حسن کے پرس سے پیسے نکال کر لے گئے ہیں۔ آئی جی ، ایس ایس پی آپریشن، ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔

Recommended For You