افواجِ پاکستان کا آئینی حدود میں رہ کر درپیش چیلنجز کے پائیدار حل کی کوششوں کا عزم قابلِ تحسین ہے

Loading

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان کا آئینی حدود میں رہ کر درپیش چیلنجز کے پائیدار حل کی کوششوں کا عزم قابلِ تحسین ہے، ملک کو درپیش سنگین چیلنجز کا بڑا سبب دستور سے انحراف ہے۔ ایکس پر ترجمان پی ٹی آئی نے کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ افواجِ پاکستان کی جانب سے اپنی ”آئینی حدود“ میں رہتے ہوئے ملک کو درپیش چیلنجز کے پائیدار حل کی کوششوں کا عزم قابلِ تحسین ہے، ملک کو درپیش سنگین چیلنجز کا بڑا سبب دستور سے انحراف، شہریوں کے خلاف طاقت کا ماورائے قانون استعمال اور ریاستی اداروں کی ترجیحات میں سنگین بگاڑ کارفرما ہے۔

ترجمان نے الزام عائد کیا کہ ناقص معلومات، تباہ کن فیصلہ سازی اور قومی مفادات کی بجائے شخصی خیالات و اہداف کے گرد گھومتی پالیسیاں ملک و قوم کیلئے مہلک ترین ثابت ہورہی ہیں، آئین رب العزت کی حاکمیت کے بعد اقتدار و اختیار کا مالک عوام کو بناتا اور انہیں ریاستی فیصلوں/پالیسیز پر تنقید کا بنیادی حق فراہم کرتا ہے، آزادی اظہار کو قابلِ تعزیر جرم کا درجہ دینے اور عوام کے تنقید کے حق کو ” ڈیجیٹل دہشتگردی“ جیسی ناقص اصطلاح سے منسوب کرکے شہریوں کے خلاف ماورائے قانون اقدامات کا دروازہ کھولنے کی کوششیں کسی طور بھی ملک یا ریاستی اداروں کے مفاد میں نہیں۔

اپنے فیصلوں کو الہام کا درجہ دینے کی بجائے عوام اور سیاسی جماعتوں کی تنقید کو تعمیری انداز میں لینے کا کلچر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے ناگزیر ہے، پارلیمان اور جمہور کے منتخب نمائندوں کو بائی پاس کرکے قوم پر فیصلے تھوپنے کی روایت نے ملک کو حادثات سے دوچار کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کے مؤثر انسداد کے حوالے سے پوری قوم یکجا ہے تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ترجیحات کو اس بنیادی ہدف سے ہم آہنگ کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے، دہشتگردی کی موجودہ صورتحال اور اس کے انسداد کی ریاستی پالیسی کے مابین پائے جانے والے تضادات کی قیمت ملک و قوم اور نہتّے معصوم شہری ادا کررہے ہیں، سات دہائیوں کے دوران بالعموم جبکہ گزشتہ دو عشروں کے دوران بالخصوص قوم نے دہشتگردی جیسے ناسور کے خاتمے کیلئے ہر مرحلے پر اپنی افواج کا ساتھ دیا اور ہزاروں قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، دنیا کی کوئی فوج اپنے عوام کی تائید و حمایت کے بغیر کسی چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب نہیں ہوسکتی۔

ریاستی ادارے عوام کی منشاء کے احترام اور آئین کو اس کا جائز مقام دے کر ہی حقیقی طور پر کسی کامیابی کی توقع کرسکتے ہیں۔ 

Recommended For You